حقیق کاروں نے انکشاف کیاہے کہ 4G موبائل نیٹ ورکس میں سکیورٹی خامی کے باعث ان پر واٹس ایپ اور فیسبک استعمال کرنے والے صارفین کی لوکیشن کا ہیکرز باآسانی پتہ لگا سکتے ہیں، اکیڈمی آف فن لینڈ کے ’محفوظ کمپیوٹنگ سنٹر‘ کی جانب سے کی گئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جب کوئی صارف 4G نیٹ ورک سے کنیکٹ کرتا ہے تو اسے عارضی طورپر ایک 8 ڈجٹ کوڈ (TMSI) دے دیا جاتا ہے ۔ یہ صرف اس ڈیوائس سے متعلق معلومات دکھاتا ہے جو کنیکٹ کی گئی ہو تاہم اگر کوئی ہیکر ریڈیو کمیونیکیشن مانیٹر کر رہا ہو تو باآسانی اصل صارف
تک پہنچ سکتا ہے۔ ہیکر اس کے ذریعے صارف کی پروفائل یا نمبر حاصل کر سکتا ہے جس کے بعد وہ فیسبک یا واٹس ایپ پر پیغام بھیج کر باآسانی صارف کی لوکیشن کا پتہ بھی لگا سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق پیغام کے نتیجے میں ایک پیجنگ ریکوسٹ جنریٹ ہوتی ہے۔ واٹس ایپ پر اس ریکوسٹ کے لیے صارف کی جانب سے پیغام کا جواب دینا یا محض جو اب میں اپنی سکرین پر کچھ لکھنا ضروری ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تجربات کے دوران انہوں نے متعدد صارفین پر اس طریقے کا کامیابی سے استعمال کیا۔ پیشہ وارانہ ہیکرز یا حکومتی ادارے اس طریقے کا باآسانی استعمال کرکے صارفین کی لوکیشن کا پتہ لگا سکتے ہیں۔